Pukhtoon Students Federation

Pukhtoon Students Federation
A student organization that is leftist, secular, liberal, progressive and nationalist in nature. It is the student wing of Awami National Party. It was formed in 1968. It is present in numerous educational institutions of Pakistan. Bashir Sherpao from Charsadda, Peshawar is the President of PSF.

University Of Malakand

University Of Malakand
A public university located in Chakdara, Dir Valley of Kyber Pukhtoonkhwa i-e- Malakand Division. It was founded in 2001 by the then President Pervez Musharraf. It provides regular & private Bachelors degrees (BA/BSc/BBA/BIT/BCom/BCS), regular Honours degrees (BA Hons/BS Hons/BBA Hons/BBT Hons/PharmD/BCS Hons/BIT Hons), Master degrees (MA/MSc/MCS/MBA/BEd/LLB/MCom/MIT) & post-graduate degrees such as MPhil, MS & PhD in various disciplines & MEd. It has 14 departments. Dr Rasool Jan from Kabal, Swat is it's Vice-Chancellor & Governer NWFP Owais Ghani is it's Chancellor. Zeeshan Khan Sawabiwal is the President of Pukhtoon Students Federation there. It has 3 hostels i-e- Girls Hostel, Asif Aziz Hostel & Khalid Osman Hostel.

Tuesday, May 16, 2017

* اے این پی مدارس کو سیاسی سرگرمیوں کیلئے استعمال کرنے کے خلاف ہے، سردار حسین بابک
* صوبائی حکومت کے چار سال گزر گئے لیکن تبدیلی کے آثار کہیں بھی دکھائی نہیں دیتے۔
* عمران خان وزیر اعظم بننے کیلئے دھرنوں میں مصروف ہیں ،پختونوں کے حقوق کیلئے بھی دھرنا دینا چاہئے ۔
* غلط تقسیم اور غلط پالیسوں کی وجہ سے ہمارے صوبے کے 70لاکھ افراد بیرونی ممالک میں روزگار کے لئے مقیم ہیں۔
* چوہوں کو مارنے پر انعام ر کھنا اور چین کیساتھ گدھوں کی تجارت شروع کر نا موجودہ حکومت کی ناکامی ہے۔
پشاور ( پ ر ) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے کہا ہے کہ مدارس اسلام کے قلعے ہیں اور اے این پی مدارس کے خلاف نہیں بلکہ مدارس میں سیاسی جلسے کر نے کے خلاف ہیں۔ صوبائی حکومت کے چار سال گزر گئے لیکن تبدیلی کے آثار کہیں بھی دکھائی نہیں دیتے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوسی کو گا کے گاؤں مسکی پور اور آمبیلہ درہ میں صدر مندنڑ نصیب خان کی زیر صدارت الگ الگ شمولیتی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر در جنوں افراد نے مختلف سیاسی جماعتوں سے مستعفی ہو کر اے این پی میں شمولیت اختیار کی۔اجتماعات سے نائب ناظم مندنڑ اشتر خان،یعقوت خان ،کسان کونسلر معتبر خان اور نصیب خان نے بھی خطاب کیا ، سردار حسین بابک نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کے چار سال گزر گئے لیکن تبدیلی کے آثار کہیں بھی دکھائی نہیں دیتے۔ پی ٹی ائی کے چیر مین عمران خان دھر نے پختونوں کے حقوق ،فاٹا کے صوبے میں انضمام،سی پیک میں صوبے کے حصے،بجلی رائلٹی اور مر دم شمار ی میں پختونوں کیساتھ جاری ظلم کیخلاف نہیں دیتے بلکہ خود کو وزیر اعظم بنانے کے لئے قوم کا وقت دھر نوں اور احتجاجوں میں ضائع کر ر ہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مدارس اسلام کے قلعے ہیں اور اے این پی مدارس کے خلاف نہیں بلکہ مدارس میں سیاسی جلسے کر نے کے خلاف ہیں۔انہوں نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت نے باچا خان خپل روزگار سکیم ختم کر دی جس سے غر یب لوگ روزگار کے لئے بلا سود قر ضے لیتے تھے جو کہ غر یب عوام کیساتھ ظلم ہے۔سردار بابک نے مذید کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے اور اب حکومت کے پاس سر کاری مساجد میں خطیبوں کی تنخواہوں کے لئے بھی پیسے نہیں جس کی وجہ سے ان کی تنخواہ گذشتہ تین ماہ سے بند ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک قدرتی وسائل سے مالا مال ہے لیکن غلط تقسیم اور غلط پالیسوں کی وجہ سے ہمارے صوبے کے 70لاکھ افراد بیرونی ممالک میں روزگار کے لئے مقیم ہیں۔انہوں نے کہاکہ چوہوں کو مارنے پر انعام ر کھنا اور چین کیساتھ گدھوں کی تجارت شروع کر نا موجودہ حکومت کی ناکامی ہے۔انہوں نے کار کنوں سے اپیل کی کہ وہ 2018 کے الیکشن کی تیاری شروع کر کے گھر گھر باچا خان کا پیغام پہنچائیں۔

Thursday, April 27, 2017


Monday, March 27, 2017